Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

درس ہدایت

ماہنامہ عبقری - مارچ 2011ء

ایک صاحب کو ایک نیک جن نے یہ بات بتائی(شیاطین بھی تو جن ہیں یعنی ہمارے انسانوں میں جو نیک انسان ہیں ہم انہیں انسان کہتے ہیں اور باقی جو ہیں انہیں انسان نہیں کہتے بلکہ کہتے ہیں یہ شےطان ہیں تو جو بدکار جنات ہیں ان کو ہم شیاطین کہتے ہیں جو نیک ہیں انہیں ہم جنات کہتے ہیں) وہ کہنے لگے جہاں انسان کو فائدہ ہوگا اور پھر جس مجلس میں‘ جس محفل میں‘ جس اللہ والے کے پاس یا کسی اللہ والے کے غلام کے پاس اس انسان کو نفع ہوگا‘ وہاں جانے سے شیطان اس کو گرےزاں کرے گا یا بدگمانی ڈالے گا یا پھر مایوسی ڈالے گا یا سستی ڈال دے گا۔اگر یہ چیزآرہی ہو تو سمجھ لیں کہ یہاں سے نفع ہوگا۔ ہم خود سوچیں کہ جان بنانے کی محنت پر کتنی کوشش کررہے ‘ ایمان بنانے کی محنت پر کتنی کوشش کررہے ہیں ۔ ایک ڈینٹل سرجن تھے۔ صبح صبح بازار میںسودا وغیرہ لینے کیلئے نکلتے تھے‘ وہ ایک مخصوص دکان سے چھوٹا گوشت لیتے تھے اور وہ بھی ایک خاص حصے یعنی چانپ اور گردن کا‘ گوشت کو اچھی طرح دھلواتے تھے۔ ایک روز صبح کو گیا تو پتہ چلا کہ ڈاکٹر صاحب رات کو سوئے تو صبح کو ختم ہوچکے تھے ان کا چمکتا ہوا چہرہ اور چھلکتا ہوا خون‘ سفید لباس ہوتا تھا۔ بہترین بوسکی‘ کرنڈی یا کاٹن کی اعلیٰ قسم کا لباس اور ہر قسم کی ریل پیل ہوتی تھی ۔ اس واقعہ کوآج کئی سالگزر چکے ہیں جب میں وہاں جاتا ہوں اللہ کی قسم وہ نقشہ کبھی نہیں بھولتا پھر دل کے اندر ایک حسرت بھری آواز آتی ہے اس چہرے کو تو اب مٹی کھا گئی ہوگی یعنی اتنا بے وفا جسم ہے‘ اتنی بے وفا جان ہے اس کے لئے اتنی کوششیں کرتے ہیں ایمان ہوگا تو........! جو ایمان موت کے وقت کام آئے‘ اگر ایمان ہوگا تو کلمہ نصیب ہوگا .... قبر میں کام آئے گا.... اگر ایمان ہوگا تو دائیں بائیں اعمال اور ایمان حصار کر لیں گے....نکیرین اور فرشتوں کے عذاب سے بچائیں گے.... ایمان ہوگا تو جنت کا دروازہ قبر میں کھلے گا .... ایمان ہوگا تو جنت کی مسہریاں قبر میں آئیں گی .... ایمان ہوگا تو اللہ پاک قبر میں جہنم کے دروازے کو بند کریں گے .... ایمان ہوگا تو اللہ پاک وہیں جی بہلانے کے لئے اپنے اعمال والے ساتھی بھیج دیں گے.... ایمان ہوگا تو االلہ قبر میں نور اور روشنی عطا فرمائیں گے ورنہ تو اندھیرا ہی ہوگا۔ کئی لوگ بتاتے ہیں کہ قبر کھودتے کھودتے ساتھ والی قبر کھلی اور ایسی خوشبو نکلی کہ ہم حیران رہ گئے اللہ پاک ایسے واقعات ہم لوگوں کی عبرت کیلئے دکھاتے ہیں۔ میرے دوستو! یہ ایمان پھر قیامت کے دن اٹھائے گا تو پھر ایسا سرخ اور چمک والا چہرہ ہوگا کہ لوگ پوچھیں گے کیا یہ کسی نبی کاچہرہ ہے؟ فرمایا نہیں سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک ایسے امتی کا چہرہ ہے جس کے اندر ایمان تھا اور پھر یہ ایمان ہوگا کہ قیامت کہ دن کوئی سایہ نہیں ہوگا اور ہر شخص کو اس کے ایمان کے بقدر سایہ ملے گا اور یہ ایمان ہوگا جس سے عرش کا سایہ نصیب ہوگا۔ یہ ایمان ہوگا کہ عرش کے سائے کے نیچے نور کے ممبر لگے ہوں گے‘ موتیوں کے‘ زمرد اور یاقوت کے اور ایمان والا ان پر بیٹھا ہوا ہوگا۔ یہ ایمان ہی تو ہوگاجو پل صراط پہ اس کو روشنی کی طرح چلائے گا اور یہ ایمان ہوگا کہ اس کی روشنی ہوگی پھر وہ لوگ جن کے پاس ایمان نہیں ہوگا وہ اس کی روشنی کے نیچے چل پڑیں گے جب چلتے جائیں گے تو اس کی روشنی پہ پل صراط کا راستہ طے کرنے کی کوشش کریںگے۔ پھر اللہ جل شانہ ایمان والے کو ایسی قوت عطا فرمائے گا یہ جلدی گزر جائے گا وہ روشنی تو اس کے پاس تھی دوسروں کے پاس تو تھی نہیں اور وہ کٹ کے گر جائیں گے پھر رضوان اس کیلئے جنت کے دروازے کھولے گا اور یہ ایمان کی روشنی ہوگی کہ اللہ پاک اس کیلئے جنت میں ایک نظام بنائےگا ۔ لاجواب استقبال ہوگا ستر ہزار کمرے ہوں گے‘ ہر کمرے کے سترہزار دروازے ہوں گے اور ہر دروازے کے باہر سترہزار حوریں اس کا استقبال کریں گی اور یہ کھانا چاہے گا تو دسترخوان لگے ہوئے ہوں گے ایمان کے بقدر ہی جنت بڑی چھوٹی ملے گی۔ ایمان زیادہ جنت اُتنی بڑی‘ ایمان چھوٹا جنت چھوٹی‘ ایمان بڑا تو اللہ تعالیٰ کا دیدار روز ہوگا جس کا ایمان جتنا بڑھتا چلا جائے گا اتنا دیدار بڑھتا چلا جائے گا۔ حدیث کے الفاظ کامفہوم ہے بعض کو ہفتے کے بعد اللہ جل شانہ کا دیدار ہوگا۔قیامت کے دن سب سے آخری نعمت جو ملے گی وہ اللہ کا دیدار ہوگا اور اللہ کی رضا ہوگی اور بعض لوگ ایسے ہوں گے جن کو مہینوں کے بعد اور بعض لوگ ایسے ہوں گے اللہ پاک کا دیدار جب چاہیں گے اللہ عطا کرے گا۔ یہ ساری چےزیں ایمان کے بقدر ہوں گی جتنا ایمان بڑھتا چلا جائے گا.... اتنے اعمال بڑھتے چلے جائیں گے۔ جتنا ایمان کم ہوتا چلا جائے گا اتنا اللہ کی ذات عالی کی طرف ےقین کم ہوتا چلا جائے گا۔ ایمان کے بقدر مومن کا معاملہ ہے‘ ایمان ہی سے مومن کو زوال ملے گا اور ایمان ہی سے مومن کو عروج ملے گا۔ جان بنانے کے لئے کتنی کوششیں کیں‘ کتنی محنتیں کیں اور کتنی مشقتیں کیں‘ ایمان بنانے کے لئے کتنی کوششیں کیں‘ کتنی مشقت کی کتنی گرمی جھیلی‘ کتنا گھٹنوں میں درد ہوا اور کتنا سفر کیا اور کتنے دھکے کھائے اور کتنی جھڑکیاں برداشت کیں ہم خود سوچیں! دنیا کیلئے گھروں سے باہر رہنا ہمارے لیے کتنا آسان ہے۔ آج مجھے ایک صاحب کہنے لگے میں فلاں ملک میں بیس سال رہا۔ اللہ اکبر! اس دن ایک صاحب یورپ سے میرے پاس آئے ہوئے تھے کہنے لگے جب میں یورپ گیاتو جوان تھا اب بوڑھا ہوگیا ہوں‘ یہ کمانا بھی تو جان بنانے کیلئے ہوتا ہے۔ اچھا کماﺅں گا‘ اچھا کھاﺅں گا‘ اچھا رہوں گا‘ اچھی سواری‘ اچھی عزت‘ اچھی شان و شوکت یہ ساری چےزیں جان بنانے ہی کیلئے تو ہیں۔ ارے دوستو! جو ایمان پل پل ساتھ دے گا اس ایمان کیلئے کتنی کوشش کی ہے۔ اس ایمان کے لئے کتنی محنت کی ہے ہاں اس ایمان کے لئے دعا بھی کام دیتی ہے۔ اس ایمان کے لئے مشقت بھی کام دیتی ہے‘ اس ایمان کے لئے محنت بھی کام دیتی ہے‘ اس ایمان کے لئے چلنا بھی کیام دیتا ہے‘ اس ایمان کے لئے آخرت کا نظام چلتا ہے‘ ایمان کیلئے کوئی کوشش کرے گا اس کو ملے گا۔ درس سے پانے والے محترم حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری تو ہے ہی لاجواب لیکن درس میں آکر پتا چلا کہ یہ بھی لاجواب ہے۔ جو سکون مجھے اس میں آکر ملا ہے وہ بیان سے باہر ہے‘ میری بیٹی جو پچھلے ایک ماہ سے بیمار تھی‘ میں اسے بھی ساتھ لیکر درس میں گئی اس کی بیماری وہیں سے ختم ہوگئی۔ تمام میڈیکل ٹیسٹ کروا چکی تھی۔ دوائیاں کھا کھا کر تنگ آچکی تھی‘ بیماری وہی کی وہی تھی‘ اللہ آپ کو اس کابہت اجر دے گا۔ آپ کے درس سے میری بیٹی تندرست ہوئی اور اب وہ پورے ایک ماہ کے بعد سکول گئی ہے دل سے آپ کیلئے دعائیں نکلتی ہیں۔ اب تو ہر درس میں شامل ہونا لازم و ملزوم ہیں۔ گھریلو چھوٹے چھوٹے کام جو مہینوں سالوں سے ایسے ہی پڑے تھے وہ تمام کام اس طرح پورے ہونے لگے ہیں کہ سمجھ میں ہی نہیں آتا اور خودبخود تمام کام اور مسئلے حل ہورہے ہیں۔ اللہ آپ کو دن دگنی رات چگنی ترقی دے۔ آمین۔ (روزینہ خان’لاہور کینٹ)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 045 reviews.